ٹائیفائڈ جسےتپ محرقہ یامعیادی بخاربھی کہتےہیں درحقیقت یہ تحلیل کابخارہےجب جگروغدد میں تحریک ہوتوعضلات میں تحلیل اوراعصاب میں تسکین ہوتی ہے۔
صفراوی موادبلغم کےساتھ مل کرمتعفن ہوجاتاہےجس سےحرارت غریبہ پیداہوتی ہےجوبخارکاباعث بنتی ہےاگریہ جراثیمی زہرسےبھی پیداہوتوبھی یہ جراثیم غددوجگرپراثراندازہوکرمرض کاسبب بنتےہیں عام طورپراگرکوئی پیچیدگی پیدانہ ہوتویہ بخارایک مخصوص مدت پوری کرکےاترجایاکرتاہےکبھی یہ مدت 14دن اورکبھی یہ مدت21دن تک ہوتی ہےاسی لیےاسےمعیادی بخارکہتےہیں اب اس بخارکی کیفیت یہ ہوتی ہے کہ یہ مسلسل رہتاہےاورزیادہ تیزنہیں ہوتا جگرکی کیفیات کااظہارپہلےانتڑیوں سےشروع ہوتاہےاسی لیے جگرکی سب غیرطبعی علامات سب سےپہلےانتڑیوں کوہی متاثرکرتی ہیں یعنی زہرسےپیداشدہ تعفن آنتوں میں غیرطبعی ماحول پیداکردیتاہے جس سےبول برازبھی متعفن اوربدبودارخارج ہوتاہے یہ بخاربالعموم موسمی تبدیلی کےوقت بڑھتاہے خاص کراکتوبرنومبرمیں قوت مدافعت کی کمی کےباعث اسکا حملہ تیزترہوتاہےعضلاتی تحلیل کی وجہ سےعضلات میں انتہائی کمزوری ہوتی جاتی ہےجسم میں دکھن اوردردہروقت محسوس ہوتاہےخاص کرٹانگوں اورپنڈلیوں میں شکستگی بہت ہوتی ہےمریض ماندہ وبےحال ہوجاتاہےبےخوابی بڑھ جاتی ہےاعصابی تسکین کی وجہ سےاورمتعفن بلغم کےباعث ذھنی پریشانی پریشان خیالی غمگینی اورخفقان بہت زیادہ ہوجاتاہےسوچوں کےدھارےمنفی رخ اختیارکرلیتےہیں ،جسم پہ سرخی مائل دہبے بن جاتےہیں
آنتوں میں گڑگڑاہٹ پیداہوتی ہےاوردردبھی ہوتاہے۔
اگرانتڑیوں میں سوزش شدیدپیداہوجائےتومیوکس ممبرین مجروح ہوجاتی ہےپھرخون یاآؤں آنےلگ جاتی ہے
اسکی ایک خاص علامت یہ ہےکہ ظہرکےبعداسکازورزیادہ ہوجاتاہےیادرکھیں ویسےبھی تمام غدی امراض پچھلے پہرہی زورپکڑتی ہیں اس مرض اوربھی بہت سی علامات ہومریض وعلاقائی ماحول کےساتھ بدلتی رہتی ہیں اگرذراسابھی شک پڑےکہ کہیں ٹائیفائڈ تونہیں ھےتولازماخون کےٹیسٹ کرائیں اسکےعلاج میں سستی ہرگزنہیں کرناچاہہے ورنہ اتنی پیچیدگیاں پیداہوتی ہےجسکی سزااچھی خاصی بھگتنی پڑسکتی ہے بڑے صبراورحوصلہ سےاسکاعلاج کرناچاہیےمریض کوپرہیز لمباعرصہ کرناچاہیےنہیں تویہ مرض دوبارہ باربارلوٹتارہتاہے اورتھوڑے سےغلط علاج کاانجام عام طورپرآنتوں کی TBکی شکل مین نکلتاہے۔
علاج :
غدی اعصابی اکسیر رتی 1+1+1۔
اعصابی غدی تریاق ایک گرام سفوف یاپھر بڑےسائزکیپسول بھرلیں یہ بھی دن مین تین باردیں یہ دونون دوائیں ہمراہ شربت دینار یاپھر شربت کثوث دیں۔ شربت کثوث کانسخہ مندرجہ ذیل ہے۔
سونف 25گرام ،تخم کاسنی 25گرام ،افتیمون 25گرام ،سناءمکی 50گرام ،تخم کثوث 50گرام ،چینی ایک کلو
کثوث کوکپڑے میں پوٹلی باندھ کرباقی تمام دواؤن کےساتھ کسی برتن مین 1500ملی گرام پانی میں بگھودیں بارہ گھنٹہ بعدجوش دین جب پانی نصف رہ جائےتودوائیں کسی کپڑے کی مددسےچھان کرچینی ملاکرقوام کرلیں بیس تاپچاس ملی گرام تک خوراک ہےدن میں تین باردینا ہے۔
یہ شربت ٹائیفائڈ کےعلاوہ یرقان، پتہ کی پتھریاں استسقاء دردپتہ وجگرپتھری گردہ مثانہ بھی خارج کرتاہے۔
دیگر علاج:
کشتہ ابرک سفید +ھڑتال ورقی جسے چڑچٹہ کےپانی کےساتھ کھرل کرکےبنایاجاتاہے دونوں برابروزن رتی بھر یہ کشتہ جات اور شدید پانچ اورشدید چھ دونون ملاکرایک گرام میں کشتہ جات ملاکردن میں تین باردیں۔
اگر پیچیدگی پیداہوچکی ہواورآنتوں سے خون یاآؤں آرہی ہے توساتھ مندرجہ ذیل دوا دیں۔
اسگندھ ۔ زیرہ سفید ۔ سفوف ملٹھی ۔ گوندکیکر برابروزن پیسکرسفوف ایک گرام تین باردیں اگر ٹائیفائڈ میں دست زیادہ آنے لگ جائیں تو ان دستون کوبند کرنےکےلئے کبھی حابس یاقابض دوا نہ دیں جب تک آنتوں کی سوزش ختم نہ ہوجائے یعنی مندرجہ بالا دوا دین جب خون بندہوجائے توقابض دوا استعمال کرلیں وہ بھی محض اتنی مقدارمیں کہ دست کم ہوجائیں۔ بخاراترجانےکےبعدبھی غذا سیال شکل میں یازودہضم ہی دیں یعنی دلیہ کسٹرڈ ابلی سبزیاں جیسے کدوکھیرے توری سبز ٹینڈے وغیرہ اورمریض کوبسترپہ آرام کرنےکامشورہ دیں زیادہ حرکت نہ کرے کم سے کم 15تا بیس روز اور تمام غذا غدی اعصابی اوراعصابی غدی دیں کبھی عضلاتی تحریک پیدانہ ہونےدیں کثرت کاراور مشقت سے دوررہیں نہیں توبخاردوبارہ لوٹ کرآجائے گااب نقصان بھی زیادہ ہوگا اوپرنیچے جھکتے وقت کبھی نظام ہضم پہ بوجھ نہ پڑنے دیں نہیں توساری زندگی اورکچھ نہین توگیس کےمستقل مریض بن جائیں گے دوران علاج مریض کی پنڈلیوں کی مالش کرنی چاھیےمسلزکودبانا اورسہلانا مفیدرہتاہے روزانہ صبح شام مریض کاسارا بدن سہلانا انتہائی مفیدرہتاہے اس سے بخارجلداترجاتاہے اور عضلات بھی مظبوط ہوتےہیں۔